ویب ڈیسک ۔۔ ٹینس کےعالمی چیمپئن نوواک جوکووچ کو”غیرویکسین شدہ”کھلاڑی قراردےکرآخرکارآسٹریلیاسےملک بدرکردیاگیا۔ یوں جوکووچ کاآسٹریلین اوپن کھیلنےاورجیتنےکاخواب توشرمندہ تعبیرنہ ہوسکالیکن ایونٹ سےان کی رخصتی کےبعدانہی کی باتیں ہورہی ہیں اورلوگ جوکووچ کےویکسین نہ لگوانےاورآسٹریلوی حکومت کےغیرلچکدارروئیےپرملےجلےردعمل کااظہارکررہےہیں۔
جوکووچ کواتوارکومیلبورن سےجہازمیں بٹھایاگیااورجب سوموارکوان کاجہازدبئی میں لینڈکررہاتھاتوآسٹریلین اوپن کاافتتاحی میچ شروع ہوااوراس میچ میں ڈیوس کپ میں جوکووچ کےسربین ٹیم میٹ ڈوسان لاجووچ نےمارٹن فسکووچ کوہرایاتوعالمی نمبرون کھلاڑی کےمداح نےفوراًٹویٹ کیااورکہاکہ جوکووچ کونکالےجانےکابدلہ ان کےساتھی نےلےلیا۔
آسٹریلیامیں ٹینس کےمعروف کوچ ڈیرن کاہل نےآسٹریلوی ٹیلیوژن کوبتایاکہ جوکووچ کےجانےسےآخرکارکھلاڑیوں نےسکھ کاسانس لیاہےکیوںکہ اب وہ اپناپورادھیان کھیل پرمرکوزکرسکیں گے۔
آسٹریلوی وزیرکاسخت موقف
آسٹریلین وزیرجوش فرائیڈن برگ نےجوکووچ کےخلاف زیادہ سخت اندازاپنایا۔ کہتےہیں کیاہوااگرآپ عالمی نمبر1ہیں،اگرآپ نےویکسین نہیں لگوائی توآپ پربھی وہی قانون اپلائی ہوگا،جودوسروں پرہوتاہے۔ جوش نےسربین صدرکےان الزامات کوبھی مستردکردیاکہ آسٹریلوی حکام نےجوکووچ کوذہنی وجسمانی دباوکاشکارکیا۔ انہوں نےکہاکہ وہ قوانین جنہوں نےآسٹریلیاکومحفوظ رکھاہم ان پرکسی صورت معافی نہیں مانگیں گے۔
سربیاکےصدرکاآسٹریلیاپربرہم
جوکووچ کو اپنے آبائی ملک سربیا کی طرف سے زبردست حمایت حاصل ہے، جس کے صدر نے کہا کہ آسٹریلیا نے خود کو شرمندہ کیا۔ ہم نوواک جوکووچ کاوطن واپس پہنچنےپرشانداراستقبال کریں گے۔
اینڈی مرےکاردعمل
برطانیہ سےتعلق رکھنےوالےٹینس کھلاڑی اینڈی مرےنےاس سارےمعاملےپرافسوس کااظہارکرتےہوئےکہاہےکہ امیدہےآئندہ کسی ٹورنامنٹ میں ایسانہیں ہوگا۔
کیاجوکووچ فرنچ اوپن کھیل سکیں گے؟
واضح رہےکہ سال کادوسراگرینڈسلام فرنچ اوپن مئی ،جون میں پیرس میں ہوگااورجوکووچ اس میں اپنےٹائٹل کادفاع کریں گے۔ فرنچ اوپن کےحوالےسےایک فرق بات یہ ہےکہ اس میں شرکت کیلئےاگرجوکووچ ویکسین لگوائےبغیربھی شرکت کرسکتےہیں اگرقوانین میں تبدیلی نہیں ہوتی ۔
فرانسیسی وزیر کھیل روکسانا ماراسینیو نے اس ماہ کے شروع میں تصدیق کی تھی کہ جوکووچ ایک ایسے "ہیلتھ بلبلے” کے لیے کوالیفائی کریں گے جو غیر ویکسین والے کھلاڑیوں کو تربیت اور کھیلنے کی اجازت دیتا ہے۔
ومبلڈن میں بھی ایسا ہی معاملہ ہے جہاں وہ دفاعی چیمپئن بھی ہیں ۔ انگلینڈ نے دورہ کرنے والے کھلاڑیوں کے لیے کورونا وائرس کے مختلف ضوابط سے استثنیٰ کی اجازت دی ہے، اگر وہ مقابلہ یا تربیت کے دوران سرکاری رہائش گاہ تک خودکومحدودرکھیں۔
یو ایس اوپن کو چلانے والی یو ایس ٹینس ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ وہ ویکسینیشن سےمتعلق حکومتی قوانین پر عمل کریں گے۔
آخرمیں بس یہی کہاجاسکتاہےکہ جوہوااچھانہیں ہوا،اچھاہوتااگرجوکووچ ویکسین لگواکرآتےاوریوں ان کےلاکھوں مداحوں کومایوس نہ ہوناپڑتا۔کچھ لوگوں کاخیال ہےکہ بظاہرجوکووچ آسٹریلین اوپن نہیں کھیل رہےلیکن سال کاپہلاگرینڈسلام ان کےبغیرپھیکاپھیکاسالگےگا۔