ویب ڈیسک ۔۔ پٹرول کی قیمتوں میں ہونےوالےحالیہ اضافےکےپیچھےحکومت اورآئی ایم ایف کےمذاکرات ہیں ۔
ایکسپریس نیوزکےپروگرام ریویومیں بات کرتےہوئےاینکرپرسن اور اقتصادیات کی فیلڈکاوسیع تجربہ رکھنےوالےشہبازراناکےمطابق حکومت نےپٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کیلئےکیاہے۔ واضح رہےکہ آئی ایم ایف نےواضح کیاہےکہ جب تک پاکستان اس کی تمام شرائط نہیں مان لیتا،رکےہوئےقرضےکی قسط کوجاری نہیں کیاجائےگا۔
پاکستان سےکہاگیاہےکہ وہ آئی ایم ایف کی شرائط پوری کرکےان کےنوٹیفکیشن آئی ایم ایف کوپیش کرے۔ اس کےبعدآئی ایم ایف کابورڈپاکستان کیلئےایک ارب ڈالرکی منظوری دےگا۔
پٹرولیم لیوی میں اضافےکی تیاریاں
قومی اخبارات میں شائع خبرکےمطابق حکومت پٹرول/ڈیزل پرموجودہ پٹرولیم لیوی کو10روپےسےبڑھاکر15کرنےکافیصلہ کرچکی ہے۔
آئی ایم ایف کےمطالبات کےعین مطابق حکومت نےرواں مالی سال 2021-22میں پٹرولیم لیوی کےذریعے250سے300ارب روپےسالانہ محصولات جمع کرنےپراتفاق کیاہےتاکہ آئی ایم ایف بحال کروایاجاسکے۔ اس خبرکوپڑھنےکےبعدیہ تاثرملتاہےکہ عوام تیاری پکڑلیں،پٹرول آنےوالےدنوں میں مزیدمہنگاہوسکتاہے۔
ڈسکہ ضمنی الیکشن : فردوس عاشق دھاندلی میں ملوث نکلیں
ان حقائق کوجاننےکےبعدکم ازکم عوام کویہ پتاچلاہےکہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ عالمی منڈی کی وجہ سےنہیں بلکہ عالمی ساہوکاریعنی آئی ایف ایف کی وجہ سےکیاگیاہے۔