مانیٹرنگ ڈیسک ۔۔ شاہدخاقان عباسی اورمفتاح اسماعیل جیسےلوگ سیاسی سیاسی جماعتوں کااثاثہ ہوتےہیں،انہیں ن لیگ کےاندررہتےہوئےہی اپنےرائےکااظہارکرتےرہناچاہیے،الگ سےسیاسی جماعت بنائیں گےتوسیاسی لحاظ سےضائع ہوجائیں گے۔
ان خیالات کااظہارسمانیوزپراینکرپرسن طلعت حسین کےپروگرام میں بات کرتےہوئےراناثنااللہ نےکیا۔ انہوں نےکہاکہ ان دوستوں کےساتھ بہت اچھاتعلق رہاہےاوراچھاتعلق ہے۔ ایسےلوگ جوپارٹی میں بیٹھ کرلیڈرشپ کےسامنےان کی رائےسےاختلاف کریں ، پارٹیوں کااثاثہ ہوتےہیں۔
انہوں نےکہاکہ مصطفیٰ نوازکھوکھرپیپلزپارٹی ، شاہدخاقان عباسی اورمفتاح ن لیگ میں رہتےہوئےاپنی رائےکااظہارکریں اوریہی درست طریقہ ہے۔ راناثنااللہ نےکہاکہ اختلاف پارٹی ڈسپلن کےاندررہتےہوئےہوناچاہیےکیونکہ اگرآپ پارٹی کی باتیں میڈیاپرجاکرکریں گےتویہ درست طریقہ نہیں۔ شاہدخاقان عباسی اورمفتاح اسماعیل اس سےپہلےبھی پارٹی میں اپنی اپنی رائےکااظہارکرتےرہےہیں اوران کی رائےکواہمیت بھی دی جاتی رہی ہے۔
راناثنااللہ کےمطابق ملک میں ایک نئی سیاسی جماعت کی گنجائش نہیں۔ اگرشاہدخاقان عباسی ، مفتاح اسماعیل اورمصطفیٰ نوازایساکرتےہیں تومجھےنہیں لگتاکہ انہیں عوامی سطح پرپزیرائی ملےگی۔
راناثنااللہ نےدعویٰ کیاکہ پنجاب میں عام انتخابات میں ان کی جماعت 65فیصدنشستیں حاصل کرےگی۔