ویب ڈیسک ۔۔ اسلام آبادمیں قتل ہونےوالی نورمقدم قتل کیس کی تحقیقات میں انتہائی دل دہلادینےوالےحقائق سامنےآئےہیں ، ان حقائق کی روشنی میں یہ کہناغلط نہ ہوگاکہ ملزم ظاہرجعفرنےنورمقدم کےساتھ وحشی درندےسےبھی بدترسلوک کیا۔
تفصیلات کےمطابق نورمقدم قتل کیس کی تحقیقات میں انتہائی دردناک حقائق کاانکشاف ہواہے،جواس سےپہلےنظروں سےاوجھل تھے۔ نورمقدم کی سامنےآنےوالی فرانزک رپورٹ کےمطابق ملزم نےقتل کرنےسےپہلےنورمقدم سےجنسی زیادتی کی۔
قاتل نےاسی پربس نہیں کیابلکہ ذرائع کےمطابق اس نےایک چھوٹی مگرتیزدھارچھری کی مددسےنورمقدم کوقتل کیااوراس کام میں اس نے4گھنٹےلگائے۔ اسی چھری سےقاتل نےمقتولہ کی بائیں چھاتی پربدترین اوروحشیانہ تشددکیا۔ ملزم کاڈی این اےاورفنگرپرنٹس وقوعہ سےحاصل نمونوں سےمیچ کرگئےہیں۔
فرانزک رپورٹ کےمطابق مقتولہ نےفرارہونےکیلئےگھرکی پہلی منزل سےچھلانگ بھی لگائی لیکن ملزم مقتولہ کوگھسیٹ کردوبارہ جائےوقوعہ پرلےگیا۔
ڈراونی فلم کےکردارسےزیادہ خوفناک کردارہلاک
مقتولہ کےگھرکی بالائی منزل سےچھلانگ لگانےاورقاتل کی جانب سےاسےگھسیٹ کرواپس گھرکےاندرلےجانےکی ویڈیوکی بھی فرانزک لیب نےتصدیق کرتےہوئےرپورٹ میں لکھاہےکہ ویڈیومیں نظرآنےوالی لڑکی نورمقدم جبکہ لڑکاملزم ظاہرجعفرہی ہے۔
اس کیس میں ایک اوراہم پیشرفت یہ ہےکہ زیادتی کی تصدیق کےبعدپولیس نےایف آئی آرمیں دفعہ 376کوشامل کرلیاہے۔ دفعہ 376زنابالجبرکےزمرےمیں آتی ہےاورپاکستانی قانون کےمطابق اس کی سزا،پھانسی یاعمرقیدہے۔
مقتولہ کےفرارکی کوشش کیوں کامیاب نہ ہوسکی؟
پولیس کوملزم کےہمسایہ کےگھرنصب کیمرےسےحاصل ہونےوالی سی سی ٹی وی فوٹیج کےمطابق نورمقدم نےجان بچانےکیلئےگھرکی پہلی منزل سےنیچےچھلانگ لگائی اورمین گیٹ کی طرف بھاگی جوپہلےسےلاک تھا۔ اس کےبعدمقتولہ نےگارڈروم میں خودکولاک کرلیالیکن درندہ صفت ملزم نےدروازہ توڑکونورکوباہرنکالااورگھسیٹتاہواپھرگھرکےاندرلےگیا۔
واضح رہےکہ نورمقدم قتل کیس میں تمامترشواہدملزم ظاہرجعفرکےخلاف جاتےہیں اورامیدکی جاسکتی ہےکہ عدالت اسےسخت سےسخت سزاسنائےگی۔
پولیس کی جانب سےبھی یہی کیاگیاہےکہ جائےوقوعہ سےحاصل ہونےوالےتمامترثبوت اورشواہدملزم ظاہرجعفرکےبہیمانہ جرم کوثابت کرتےہیں جوعدالت میں اسےگنہگارثابت کرنےکیلئےکافی ہونگے۔
لاہور: ماڈل نایاب کےقتل کاڈراپ سین
ملک بھرکی سول سوسائٹی ، عام لوگوں اورمختلف شعبہ ہائےزندگی سےتعلق رکھنےوالوں نےاس کیس کومثال بنانےکی اپیل کی ہےتاکہ آئندہ کوئی درندہ کسی نہتی لڑکی کواپنےپاگل پن اورہوس کانشانہ بنانےسےپہلےسومرتبہ سوچے۔
اٹھائیس سالہ نورمقدم نامی لڑکی کو20 مئی کو اسلام آباد کےتھانہ کوہسار کی حدود ایف سیون فور میں تیز دھار آلے سے قتل کیا گیا تھا۔
ذرائع کے مطابق ملزم نےنور مقدم کو قتل کرنےکے بعد اپنے والد،دوستوں اوردوسرےجاننےوالوں سے رابطےکیے، ظاہر جعفر نےکسی کو کہا ڈاکو آگئے،کسی سےکہا کہ میری زندگی خطرے میں ہے۔
پولیس کےمطابق ملزم مکمل ہوش وہواس میں تھااورخودکوبچانےکےحیلےبہانےڈھونڈرہاتھا۔
مالی بھی گرفتار۔۔ کیس میں نیاموڑ
ادھرپولیس نےگھرکےمالی اورجائےوقوعہ کےگواہ جان محمدکوبھی گرفتارکرلیاہے۔ ملزم نورمقدم کےقتل کےبعدسےمفرورتھا۔ پولیس کےمطابق جان محمدقتل کےروزموقع پرموجودتھااوراس نےمقتولہ کےفرارہونےکی کوشش اورقاتل کواسےدوبارہ گھرکےاندرلےجاتےہوئےخودیکھا۔ پولیس کودوران تفتیش جان محمدنےیہ بھی بتایاکہ اس نےنورمقدم کی چیخیں بھی سنیں۔
اسلام آبادکےقانونی وسماجی حلقےمالی کی گرفتاری اوراسےایف آئی آرمیں بطورقاتل نامزدکرنےکوکیس میں نیاموڑقراردےرہےہیں ۔ دوسرےلفظوں میں شایدقانونی حلقےیہ کہناچاہتےہیں کہ مالی کی بطورقاتل نامزدگی مرکزی ملزم ظاہرجعفرکوبچانےکی ایک کوشش بھی ہوسکتی ہے۔
تھراپی مرکزکےمالک سمیت 6ملزمان گرفتار
ادھرپولیس نےنورمقدم کیس میں تھراپی سینٹرکےمالک ڈاکٹرطاہرسمیت 6ملزمان کوگرفتارکیاہے۔ گرفتارہونےوالوں میں ڈاکٹرظہور،ڈاکٹڑوامق،ڈاکٹردلیپ کماراورظاہرجعفرکےچاقوسےزخمی ہونےوالاامجدشامل ہیں۔
گرفتار افراد پر نور مقدم کے قتل کا واقعہ چُھپانےکا الزام ہے، جن میں بحالی مرکز کے مالک سمیت زخمی ملزم امجد بھی شامل ہے، امجد قتل کے وقت ظاہر جعفر کے گھر پہنچا تھا جسے ملزم نے چاقو مارکر زخمی کردیا تھا۔