لاہور:(ویب ڈیسک) مینارپاکستان میں خاتون سےبدتمیزی کےمعاملہ پرپولیس کی سپیشل انویسٹی گیشن ٹیم کی تحقیقات جاری۔ پولیس نےایف آئی آرمیں ڈکیتی اورخاتون سےبدسلوکی سمیت مزید4دفعات کوشامل کرلیاہے۔
کیس کی تحقیقات
پولیس نےمرکزی ملزمان شاہ زیب ، عکاس اورحزیفہ سمیت 30افرادکی شناخت ہونےپران کی گرفتاری ڈال دی ہے۔4ملزمان ہارون ، وہاب ، بلال اوراحمدکےبنوں اورکوہاٹ فرارہونےکی اطلاعات ہیں ۔ ایک اوررپورٹ کےمطابق ویڈیومیں نظرآنےوالے40افرادکوشناخت کرلیاگیاہے۔
ویڈیومیں حزیفہ اوراس کےساتھیوں کوواضح طورپردیکھاجاسکتاہے۔ حزیفہ کےبارےمیں پتاچلاہےکہ وہ کوٹ عبدالمالک کارہائشی اورمدرسہ چلانےوالےایک قاری کابیٹاہے۔ ملزمان کی گرفتاری میں مدددینےکیلئےاشتہارات بھی دئیےگئےہیں۔
اس کیس کی تحقیق کیلئے3اعلی پولیس افسران کی نگرانی میں بنائی جانےوالی ٹیم کےایک رکن ڈی آئی جی ملک یوسف کوتبدیل کرکےان کی جگہ آرپی اوشیخوپورہ انعام وحیدکوشامل کرلیاگیاہے۔
ادھرمحکمہ پراسیکیوشن نےکیس کی تفتیش کےحوالےسے7اہم نکات پرمشتمل ایک مراسلہ ڈی آئی جی انویسٹی گیشن سمیت تھانہ لاری اڈاکےتفتیشی افسرکوارسال کیاہے۔ اس مراسلہ کےمطابق تفتیشی افسرسےدرخواست کی گئی ہےکہ:
نمبر1: بھیجےگئے7نکات پرہرطرح سےتفتیش کی جائے۔
نمبر2: وقوعہ کےروزعائشہ اکرم نےجوکپڑےپہنےتھےوہ تحویل میں لےلئےجائیں۔
نمبر3: عائشہ اکرم کےنمونہ جات ڈی این اےکیلئےلےلئےجائیں۔
نمبر4:عائشہ کےساتھ آنےوالوں کےبیانات ریکارڈکئےجائیں۔
نمبر5:سوشل میڈیاپراپ لوڈکی جانےوالی آڈیواورویڈیوزکی تصاویرحاصل کی جائیں۔
نمبر6:مشکوک افرادکی نادراسےشناخت اورگرفتارافرادکی خاتون سےتصدیق کروائی جائے۔
نمبر7:کیس کی تحقیقات میں کسی قسم کی کوتاہی نہ برتی جائے۔
ٹک ٹاکرعائشہ کااصل پیشہ ؟
عائشہ اکرم پیشےکےاعتبارسےنرس ہیں ۔ وہ پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں ملازم ہیں۔چیف ایگزیکٹوپی آئی سی کےمطابق عائشہ کوایمرجنسی میں ٹک ٹاک بنانےپرشوکازبھیجاگیاتھا،تاہم اس کےعلاوہ ان کےخلاف ہسپتال سےکوئی شکایت نہیں ملی۔ پی آئی سی کی ڈپٹی چیف آف نرسنگ اسٹاف کےمطابق عائشہ نےکام سے10روزکی چھٹی لےلی ہے۔ وہ 2016سےپی آئی سی میں سٹاف نرس ہیں اوراپنی ڈیوٹی احسن طریقےسےسرانجام دےرہی ہیں۔
عائشہ نے2017میں الحمرااکیکڈمی میں موسیقی سکیھنےکیلئےداخلہ لیا۔ایک سال تک وہاں گائیکی کی تعلیم حاصل کی۔ عائشہ کوزہرااورزویاکےنام سےبھی جاناجاتاہے۔وہ کئی میوزیکل پروگراموں میں پرفارم کرچکی ہیں۔
عائشہ کی میڈیکل رپورٹ
میڈیکل رپورٹ کےمطابق عائشہ کےجسم پردرجنوں خراشیں اورنیل کےنشانات ہیں۔ 13نشانات واضح ہیں جبکہ درجنوں نیلگوں نشانات ہیں۔ دونوں کانوں پرسوجن ہےاورگردن اورکانوں پرنوچنےکےنشانات ہیں۔
عائشہ کی مددکوپہنچنےوالےڈولفن اہلکارنےکیامنظردیکھا؟
وقوعہ کےروزسب سےپہلےجائےوقوعہ پرپہنچنےوالےڈولفن اہلکارزمان قریشی نےبتایاکہ جب وہ پارک میں پہنچاتواس نےدیکھاکہ 500سے700لوگوں نےخاتون کوگھیراہواتھا۔ لڑکی نیم برہنہ اوربیہوش تھی۔ وہاں موجودلڑکوں سےشرٹ لیکرلڑکی پہنائی گئی۔ اس موقع پروہاں کوئی پولیس اہلکارنظرنہ آیا۔
اوباش نوجوانوں کاٹولہ
عائشہ اکرم کےواقعہ کےبعدکی گئی تحقیق میں ایک تشویشناک بات یہ بھی سامنےآئی ہےکہ مینارپاکستان کےاطراف اوباش نوجوانوں کاایک ٹولہ طویل عرصےسےخواتین کوتنگ کررہاہے۔ 13اگست کی رات کوایک ہجوم نےمینارپاکستان کےگیٹ نمبر3کاتالہ توڑااوراسی رات 2بجےیہ ہجوم واپس آیااورسکیورٹی گارڈزکرماراپیٹا۔ ایک لیڈیزکیبن اورموٹرسائیکل کوآگ لگائی۔ لوگوں کوپتھرمارےاورسی سی ٹی وی کیمرےتوڑدئیے۔ 14اگست کی رات کی کئی ویڈیوزاب سامنےآرہی ہیں جن کےمطابق اس رات مینارپاکستان آنےوالی بہت سی فیملیزکےساتھ بےہودہ حرکتیں کی گئیں لیکن پولیس اورانتظامیہ سوئی رہی۔