ویب ڈیسک ۔۔ سانحہ گریٹراقبال پارک کیس میں اچانک سامنےآنےوالےنئےاورسنسنی خیزانکشافات نےسب کوہلاکررکھ دیا۔
الیکٹرانک میڈیاکےذریعےسامنےآنےوالی اس خبرکےمطابق لاہورکےگریٹراقبال پارک میں ہجوم کی بدتمیزی اورہراسانی کاسامناکرنےوالی خاتون عائشہ اکرم نےپولیس کواچانک ایسابیان دیاہےکہ جس نےپورےکیس کوالٹ پلٹ کررکھ دیاہے۔
متاثرہ خاتون عائشہ اکرم نےاپنےنئےبیان میں ہیرو کو ولن بنادیا۔ اعلیٰ پولیس حکام کودیئےگئےبیان میں عائشہ اکرم نےگریٹراقبال پارک میں ہونےوالےسارےواقعہ کا ذمہ دار اپنے ساتھی ریمبو کو ٹھہرا دیا۔
عائشہ نے ڈی آئی جی انوسٹی گیشن کو تحریری بیان میں کہاکہ گریٹر اقبال پارک جانے کا پلان ریمبو نے ہی بنایا تھا، ریمبو نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ میری نازیبا ویڈیوز بنارکھی ہیں اوران ویڈیوز کی وجہ سے ریمبو مجھے بلیک میل کرتا رہا ۔
عائشہ اکرم نےالزامات کےمطابق ریمبو اس سےبلیک میل کرکے دس لاکھ روپے لے چکا ہے،اپنی تنخواہ میں سے آدھے پیسے ریمبو کو دیتی تھی ۔ ریمبو اپنے ساتھی بادشاہ کے ساتھ مل کرٹک ٹاک گینگ چلاتا ہےاوراس گینگ میں پندرہ سےبیس لڑکےہیں جوٹک ٹاکرزہیں۔
پولیس نےفی الحال عائشہ اکرم کےبیان پرکچھ کہنےسےمنع کردیاہے۔
ریمبوکاپولیس کوبیان
دوسری جانب ریمبوکاکہناہےکہ عائشہ کےبیان میں کوئی حقیقت نہیں ، اس روزمیں نےنہیں بلکہ کسی اورنےعائشہ کےساتھ گریٹراقبال پارک جاناتھا۔ لیکن اس شخص کےنہ آنےپرعائشہ نےمجھےاپنےساتھ لےلیا۔ وہاں جوکچھ ہوااس میں میرایاعائشہ کاکوئی قصورنہیں۔