Home / آئینی بل پرپہلاراونڈحکومت ہارگئی

آئینی بل پرپہلاراونڈحکومت ہارگئی

Govt fails to convince Maulana on constitutional amendments

مانیٹرنگ ڈیسک ۔۔ حکومت کی تمام ترکوششوں کےباوجودآئینی اصلاحات کاپیکیج اتوارکےروزقومی اسمبلی اورسینیٹ میں پیش نہ کیاجاسکا۔ حکومتی ذرائع کےمطابق اب یہ بل پیرکےروزقومی اسمبلی اورسینیٹ میں پیش کئےجانےکاامکان ہےلیکن یہ ابھی واضح نہیں کہ حکومت نےپارلیمان کےدونوں ایوانوں میں دوتہائی ممبران کی حمایت حاصل کرلی ہےیانہیں؟

آئینی ترامیم پاس کروانےکیلئےحکومت کوقومی اسمبلی اورسینیٹ میں دوتہائی ارکان کی ضرورت ہےجوکہ حکومت کےپاس نہیں ۔ اس سارےکھیل میں جےیوآئی کےسربراہ مولانافضل الرحمان فیصلہ کن کردارکےطورپرسامنےآئےہیں اوران کی حمایت کےبغیراس آئینی بل کاپاس ہوناممکن دکھائی نہیں دیتا۔

یہی وجہ ہےکہ وزیراعظم شہبازشریف ، نائب وزیراعظم اسحاق ڈاراوروفاقی وزرامولانافضل الرحمان کوبل کی حمایت کیلئےراضی کرنےکی سرتوڑکوششوں میں لگےہوئےہیں ۔ اتوارکےروزبھی وفاقی وزرانےمولاناکومنانےکی بھرپورکوشش کی لیکن مولاناکامشورہ ہےکہ اس معاملےمیں جلدبازی نہ کی جائےاورتمام اسٹیک ہولڈرزسےمشاورت کی جائے ۔ اس کےعلاوہ فضل الرحمان صاف صاف کہہ چکےہیں کہ فردواحدکی مدت ملازمت میں توسیع کےخلاف ہیں ۔

ذرائع کے مطابق پارلیمان کی خصوصی کمیٹی کےاجلاس میں اپوزیشن جماعتوں نےآئینی عدالت کی مشروط حمایت کردی،پی ٹی آئی،جےیوآئی آئینی عدالت کےقیام پرمشروط رضامند ہیں۔ اجلاس میں مولانانےبل پر مزید مشاورت کی تجویزدی جبکہ پی ٹی آئی اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کاکہناتھاجلد بازی میں قانون سازی نہ کی جائے۔

آئینی ترامیم کےحوالےسےایک کنفیوژن اس وقت پیداہوئی جب جےیوآئی کےمولاناغفورحیدری نےکہاکہ بل کامسودہ انہیں نہیں دیاگیاجبکہ وفاقی عطاتارڑیہ کہہ چکےہیں کہ بل کامسوہ مولاناکےپاس ہے۔ مولاناغفورحیدری نےکہاکہ جس بل کوانہیں دیکھاتک نہیں،اس کی حمایت کیسےکردیں؟ قانون سازی کوخفیہ رکھیں تےتوانگلیاں ضروراٹھیں گی۔

آئینی ترمیمی بل ہےکیا؟

مجوزہ آئینی پیکج کے مطابق حکومت سپریم کورٹ کے پانچ سینیئر ججوں میں سے چیف جسٹس لگائے گی، چیف جسٹس آف پاکستان کا انتخاب پانچ سینیئر ججوں کے پینل میں سے ہوگا۔

مجوزہ آئینی ترمیم کے تحت آئینی ترمیم کے ذریعے آئینی عدالت قائم کی جائے گی، آئینی عدالت کے چیف جسٹس اور چار ججوں کی تقرری جوڈیشل کمیشن اورپارلیمانی کمیٹی کرے گی۔ سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ کے ججوں کی تعیناتی کیلئے جوڈیشل کمیشن اور پارلیمانی کمیٹی کو ایک کیا جائے گا۔

آئین کے آرٹیکل 63 اے میں بھی ترمیم کی جائے گی، منحرف ارکان کے ووٹ کی شق بھی مجوزہ ترامیم کا حصہ ہے۔

اس کے علاوہ بلوچستان اسمبلی کی سیٹیں 65سے بڑھا کر81 کرنے کی تجویز ہے۔

یہ بھی چیک کریں

PTI civil disobedience movement

سول نافرمانی تحریک پرکچھ واضح نہیں، گنڈاپور

ویب ڈیسک ۔۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخواعلی امین گنڈاپورکہتےہیں سول نافرمانی کی تحریک کےحوالےسےابھی کچھ بھی حتمی …