ویب ڈیسک ۔۔ اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین، علامہ راغب نعیمی نے کہا ہے کہ کسی فرد کا اپنی پیدائشی جنس کو تبدیل کرنا شرعاً ناجائز ہے۔
اسلام آباد میں اسلامی نظریاتی کونسل کے اجلاس کے بعد جاری ہونے والے اعلامیہ کے مطابق، جنس کے تعین میں کسی ابہام کو دور کرنا جائز ہے، لیکن واضح جنس کا خود سے تبدیل کرنا ممنوع ہے۔
علامہ راغب نعیمی نے مزید کہا کہ خنثیٰ افراد کے لیے "انٹرسیکس” کا لفظ استعمال کرنا چاہیے، نہ کہ "ٹرانسجینڈر”۔ مرد کا عورت اور عورت کا مرد بننے کی کوشش کرنا غیر شرعی ہے۔
انہوں نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ اسلام میں کسی شخص کو اپنی جنس کا خود تعین کرنے کی اجازت نہیں ہے، کیونکہ اسلامی تعلیمات کے مطابق ہر فرد کی جنس پیدائش کے وقت طے شدہ ہوتی ہے۔
علامہ راغب نعیمی نے یہ بھی کہا کہ کسی شخص کی باطنی احساسات کی بنیاد پر اپنی پیدائشی جنس کے برعکس شناخت ظاہر کرنا شرعی اصولوں کے خلاف ہے۔ علماء کی رائے کے مطابق ایسے افراد کو گھر سے نکالنا یا ان پر تشدد کرنا ناجائز ہے۔
اسلامی نظریاتی کونسل نے یہ سفارش بھی کی کہ والدین کو یہ پابندی عائد کی جائے کہ وہ ایسے افراد کو اپنے خاندان میں شامل رکھیں، اور صنف اور جنس کو اپنی مرضی سے الگ کرنا شرعی نقطہ نظر سے درست نہیں۔