ایک سینئرامریکی اہلکارکےمطابق امریکی محکمہ خارجہ 2015 کے جوہری معاہدے پر واپسی کے لیے ضروری تکنیکی اقدام کےطورپرایران کے سویلین جوہری پروگرام پرعائد پابندیاں ختم کرنےکااعلان کیاہے۔
محکمہ خارجہ کےاہلکارنےکہا کہ 2020 میں ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ کی طرف سےختم ہونےوالی چھوٹ کا دوبارہ آغاز”ایران کی تیزی سےتعمیل کویقینی بنانےکےلیےضروری ہے”۔
یہ چھوٹ دوسرے ممالک اور کمپنیوں کوتحفظ اورعدم پھیلاؤ کوفروغ دینےکےنام پرایران کےسویلین جوہری پروگرام میں امریکی پابندیوں کومتحرک کیےبغیرشرکت کرنےکی اجازت دیتی ہے۔
سویلین پروگرام میں ایران کی افزودہ یورینیم کےبڑھتےہوئےذخیرےشامل ہیں۔