ویب ڈیسک ۔۔ حکومت کی جانب سےغیرقانونی لین دین کو روکنےکیلئےکئےگئےاقدامات کےباوجودمنی لانڈرنگ اورٹیررفنانسنگ جیسےمعاملات سے نمٹنے میں کوتاہیوں کےباعث متحدہ عرب امارات کیلئےفنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اےٹی ایف) کی گرےلسٹ میں شامل ہونےکاخطرہ بڑھ گیاہے۔
واضح رہےکہ ایف اےٹی ایف ان ممالک کوگرےلسٹ میں شامل کرتاہےجن کےبارےمیں ایسےشواہدہوتےہیں کہ منی لانڈرنگ اورٹیررفنانسنگ کوروکنےکیلئےان کےاقدامات ناکافی ہیں۔ بلومبرگ کی رپورٹ کےمطابق یواےای کوگرےلسٹ میں شامل کرنےیانہ کرنےکےبارےمیں حتمی فیصلہ فروری میں ایف اےٹی ایف کی پیرس میں ہونےوالی میٹنگ میں کیاجائےگا۔
امریکی محکمہ خزانہ کی سابق اہلکار کیتھرین بوئرکےمطابق جب ایک ملک ایف اےٹی ایف کی گرےلسٹ میں شامل کیاجاتاہےتواس ملک کواس کی ایک قیمت بہرحال چکاناپڑتی ہے۔ بوئرکےمطابق جب کوئی ملک ایف اےٹی ایف کی گرےلسٹ میں شامل ہوتاہےتوبین الاقوامی مالیاتی ادارے،بنک اورممالک اس ملک سےمالی معاملات سےاحتیاط ہی کرتےہیں۔
بلومبرگ کےمطابق یواےای نےنومبرمیں ایک رپورٹ ایف اےٹی ایف کوجمع کرائی ہےلیکن تاحال اسےبہت سی شرائط کومکمل کرناہےتاکہ گرےلسٹ میں شامل ہونےکےخطرےکوٹالاجاسکے۔
یواےای کےاینٹی منی لانڈرنگ اورانسدادٹیررفنانسنگ کےمحکمےکےڈائریکٹرجنرل حامدالزابی کےمطابق ہم اس معاملےکونہایت سنجیدگی سےدیکھ رہےہیں اوراس کام کیلئےدنیاکےبہترین ماہرین کی خدمات حاصل کی ہیں۔