ویب ڈیسک ۔۔ پانامہ اورپنڈورالیکس کےبعدایک اوربڑےعالمی مالیاتی اسکینڈل کاپردہ چاک۔ سوئس سکیرٹ لیکس نےتہلکہ مچادیا۔
سوئس سیکرٹ لیکس میں 100ارب ڈالرسےزائد بینک اکاونٹس کی تفصیلات بینک ہولڈرزکےنام سامنےآئےہیں۔آرگنائزڈ کرائم اینڈ کرپشن رپورٹنگ پراجیکٹ کی رپورٹ کےمطابق مجموعی طورپراٹھارہ ہزاربینک اکاونٹس کی تفصیلات سامنےآئی ہیں جوسوئس بینکنگ کی پراسرار دنیا سے متعلق ہیں۔سوئس سیکرٹ لیکس میں سابق فوجی آمروں،کرپٹ سیاستدانوں،جاسوسوں اورمجرموں کے ناجائزکھاتےشامل ہیں۔
رپورٹ کےمطابق سوئس سیکرٹ لیکس میں اردن، یمن، عراق اورمصر کے سربراہان یا ان کے رشتہ داروں کےنام شامل ہیں۔ رپورٹ میں بتایاگیاہےکہ زمبابوے کے سابق صدر رابرٹ موگابے کے مخالفین کو کچلنے کے لیے ایک بینک نے دس کروڑ ڈالرز کی رقم دی۔۔
سابق مصری آمرحسنی مبارک اور سابق مصری انٹیلی جنس چیف عمر سلیمان کے اکاونٹس کی ہوشربا تفصیلات بھی سامنےآئی ہیں۔
قازقستان کے صدر قاسم جومارت توقایف کے سوئس اکاؤنٹس کاکچاچٹھابھی سامنےآگیاہے۔
انہوں نے 1998 میں بطوروزیرخارجہ 10 لاکھ ڈالرسوئس اکاؤنٹ میں جمع کرائے جبکہ قازقستان کے صدر نے برٹش ورجن آئی لینڈزمیں آف شورکمپنیاں بنائیں، ان اثاثوں کی مالیت 50 لاکھ ڈالرز کے قریب ہے۔
او سی سی آرپی کے مطابق سینتالیس میڈیا اداروں کے ساتھ مل کر دنیا کی سب سے بڑی تحقیقات کیں۔۔