ہارٹ فورڈ (نمائندہ خصوصی) پاکستان میں ذہانت و قابلیت کی کوئی کمی نہیں اوراس مٹی کوذراسی نمی ملےتوایسےایسےجوہرقابل سامنےآتےہیں کہ دنیادیکھتی رہ جاتی ہے۔
ایسی ہی ایک جوہرقابل پاکستانی پروفیشنل، انجینئر سید اجمل حسین نے امریکہ میں گورنمنٹ آف کنیکٹیکٹ کے ایک اہم پراجیکٹ میں نمایاں کارکردگی دکھا کر بیسٹ اچیومنٹ ایوارڈ اپنے نام کیااور دیار غیر میں نہ صرف اپنی پیشہ وارانہ صلاحیتوں کالوہامنوایا ہے بلکہ اہلیان پاکستان کا سربھی فخرسےبلند کر دیا۔
سٹیٹ آف کنکٹیکٹ کااٹلانٹک سٹریٹ برج اینڈ کیٹنری امپروومنٹ پراجیکٹ سٹینفورڈ 12 کروڑ ڈالر کی خطیر مالیت کا ایک اہم پراجیکٹ ہے۔اس پر اٹین انجینئرنگ اور گارک انجینئرنگ کے ساتھ کام کرتے ہوئےسید اجمل نے "کیٹنری امپروومنٹ” کے الیکٹریکل فیز پہ کام کرتے ہوئے اپنی پیشہ وارانہ قابلیت سے کیٹنری سسٹم ڈیزائن میں امپروومنٹ کے ساتھ انسٹالیشن فیز کو بروقت پایہ تکمیل تک پہنچایا،جس سے نہ صرف پراجیکٹ جلد مکمل ہوا بلکہ سسٹم کی ایفیشینسی بھی بہتر ہوئی۔ اسی وجہ سے اس پراجیکٹ کو بھی فیڈرل گورنمنٹ آف امریکہ کی طرف سے بیسٹ پراجیکٹ کے ایوارڈ سے نوازا گیا۔
انجینئر سید اجمل حسین کی پیشہ وارانہ قابلیت کے اعتراف میں کنیکٹیکٹ سٹیٹ اور کمپنی نے انہیں بیسٹ انجینئر آف دی ایئر اور ایکسیلینس ایوارڈ کے ساتھ 2000 ڈالر کا انعامی چیک اور تعریفی سند سے نوازا۔ یہ ایوارڈ انہیں گالف کلب ہارٹفورڈ میں ہونے والی سالانہ رنگا رنگ تقریب میں دیا گیا۔
ایوارڑ کے بعد مقامی صحافی سے بات کرتے ہوئے سید اجمل حسین نے اپنی کامیابی کو اللہ تبارک و تعالی کا خاص کرم و فضل، اور اپنے والدین کی محنت و دعاؤں کا ثمر قرار دیا۔
بروکلین نیویارک کی پاکستانی کمیونٹی نے سید اجمل حسین کو ملنے والے ایوارڈ و تعریفی سند پہ انتہائی مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے دیارِغیر میں ہم پاکستانیوں کا سر فخر سے بلند کر دیا ہے۔ واضح رہے انجینئر سید اجمل حسین پنجاب کے شہر گجرات سے تعلق رکھتے ہیں، پاکستان سے الیکٹریکل انجینیرنگ کے بعد سٹی یونیورسٹی نیویارک سے بھی فارغ التحصیل ہیں۔