ویب ڈیسک ۔۔ جاپان کی حکومت نےکسی کی آن لائن توہین کرنے،ہراساں کرنےیاپھرآن لائن بلی کرنےیعنی غصہ و اشتعال دلانےاوراکسانےکےالزام میں ایک سال قیداوربھاری جرمانوں کانیاقانون متعارف کرادیاہے۔
نئے پینل کوڈکےتحت آن لائن توہین کاجرم ثابت ہونےپرجرمانےکی رقم کوبڑھا کر 2,200 ڈالرکردیاگیاہےجو پہلے 75 ڈالر سے کم تھا یا صرف 30دنوں کے لیے حراست کی سزا تھی۔ آن لائن توہین کی سزاکوبھی ایک سال سے تین سال کر دیا گیا ہے۔
جرمانے میں اضافہ اس وقت ہوا جب 22 سالہ پروفیشنل ریسلر اورنیٹ فلکس کے مقبول ریئلٹی ٹی وی شو ٹیرس ہاؤس کی کاسٹ ممبر ہانا کیمورا نے مئی 2020 میں خودکشی کر لی تھی۔ مبینہ طورپرکیمورا نے آن لائن نفرت انگیز پیغامات موصول ہونے کے بعد اپنی جان لے لی تھی۔
اس میں اوساکا اور فوکوئی کے دو افراد ذمہ دار پائے گئے اور ان پر 9,000 ین جرمانہ عائد کیا گیا۔ بہت سے لوگوں نے دلیل دی کہ یہ سزائیں بہت کم ہیں،انہیں بڑھایانہ گیاتواس طرح کےواقعات ہوتےرہیں گے۔
یوں عوام کےدباوپرجاپان حکومت نےآن لائن کسی کوہراساں کرنےاوراس کی توہین کرنےکےقانون کومزیدسخت کردیاہےتاکہ مستقبل میں افسوسناک واقعات کاسلسلہ روکاجاسکے۔