ویب ڈیسک ۔۔ بھارت میں عام انتخابات سےپہلےمودی کےسب سےبڑےسیاسی مخالف راہول گاندھی کوبہت بڑاریلیف مل گیا۔
جی ہاں ، بھارتی سپریم کورٹ نےاپوزیشن رہنماراہول گاندھی کی اسمبلی رکنیت معطلی کی سزاختم کرتےہوئےانہیں ان کی نشست پربحال کردیاہے۔ اس فیصلےکےبعدکانگرس کےرہنماراہول گاندھی الیکشن لڑنےاوربھرپورسیاسی مہم چلانےکیلئےبھی اہل ہوگئےہیں۔
یادرہےکہ 2019کی الیکشن مہم کےدوران راہول گاندھی نےمودی کےنام لیکرطنزکیاجس پران کےخلاف ہتک عزت کاکیس دائرکیاگیا۔ اس کیس میں ماتحت عدالت نےراہول کی اسمبلی رکنیت معطل کرکےدوبرس قیدکی سزاسنائی تھی۔
راہول گاندھی نےاس فیصلےکوسپریم کورٹ میں چیلنج کیا،جہاں سےان کےحق میں فیصلہ آگیا۔
یادرہےکہ بھارت میں 2024میں عام انتخابات ہونےوالےہیں اورسیاسی پنڈتوں کےخیال میں کانگرس کی سربراہی میں تشکیل پانےوالے26جماعتی اتحادکےسامنےمودی کاالیکشن جیتناخاصامشکل ہوگا۔
مودی ہتک عزت کیس
راہول گاندھی نے2019 کےعام انتخابات کےدوران ایک تقریر میں 2 تاجروں جن کا سرنام مودی تھاکےمفرورہونےپرکہاتھاکہ تمام چوروں کانام مودی کیوں ہوتاہے۔
اس پربھارتیہ جنتا پارٹی کے ایک اور رہنما جن کے نام کے ساتھ مودی آتا ہے نے ہتک عزت کا مقدمہ درج کرایا تھا۔ اس کیس میں راہول گاندھی کو 2 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
بھارتی قانون کےمطابق 2سال قید کی سزا پر کسی بھی رکن اسمبلی کی رکنیت معطل ہوجاتی ہے۔