ویب ڈیسک ۔۔ کرغزوزارت داخلہ نےبشکیک میں17اور18مئی کےدوران مقامی اورغیرملکی طلبہ کےدرمیان ہونےوالےہنگاموں کی اصل وجہ بتادی ۔
کرغزمیڈیاکےمطابق 13 مئی کو بشکیک میں پیزیریا کے قریب دوپہر2 بجےنامعلوم افراد کے ایک گروپ اور غیر ملکی طلبا کے ایک گروپ کے درمیان لڑائی سےبات شروع ہوئی ۔ بات سگریٹ مانگنےسےشروع ہوئی اوراس کےبعددونوں گروپوں میں جھگڑاشروع ہوگیا۔ بات تھوڑی بڑھنےلگی توغیرملکی وہاں سےبھاگ گئےاوراوگن بیوسٹریٹ پراپنےہوسٹل چلےگئے۔
محکمہ داخلہ کی رپورٹ کے مطابق نامعلوم افرادکےگروپ نے غیر ملکیوں کا ہاسٹل تک پیچھا کیا، عمارت میں گھس کر غیر ملکیوں کے خلاف طاقت کابےدریغ استعمال کیا۔ ان کے پیسے اور ذاتی سامان بھی لے گئے۔
صورت حال اس وقت بگڑ گئی جب چار نوجوان دروازے کھٹکھٹاتے ہوئے لڑکیوں کے کمرے میں داخل ہوئے۔ ہاسٹل میں رہنے والے غیر ملکی شور مچانے کے لیے باہر نکل گئے۔ جھگڑا شروع ہوا اور پھر حملہ آوروں میں سے تین اپنے ایک ساتھی کو ہاسٹل میں چھوڑ کر بھاگ گئے۔ ہاسٹل میں موجودلڑکوں نےاس اکیلےنوجوان کوخوب ماراپیٹا۔ بعدمیں اس شخص کوہسپتال میں طبی امداددی گئی۔
یہ سب سیکیورٹی کیمروں کی آنکھ میں قیدہوگیااورکرغزوزارت داخلہ نےمعاملےکی انکوائری کاآغازکردیاہے۔ چار غیر ملکی شہریوں کو مجرمانہ تحقیقات کے سلسلے میں حراست میں لیا گیا۔
دو دن بعد، ہاسٹل کے صحن میں ہونے والی لڑائی کی ایک ویڈیو سوشل نیٹ ورکس پر پوسٹ کی گئی جس کےبعدعوامی سطح پرہنگامےپھوٹ پڑےاورحالات دوروزتک حکام کےقابوسےباہررہے۔