ویب ڈیسک ۔۔ قارئین کیلئےاچھی خبرہےکہ خلامیں تباہ ہوجانےوالےچینی راکٹ کاملبہ جزائرمالدیپ کےقریب بحرہندمیں گرگیااوریوں کسی انسانی و مالی نقصان کاباعث نہیں بنا۔
چین کی خلائی انتظامیہ کےمطابق راکٹ کےملبےکازیادہ ترحصہ توزمین پرآنےسےپہلےہی خلامیں جل گیاتھااورجوبچاتھاوہ مالدیپ کےجزائرکےقربی بحیرہ ہندمیں گرگیا۔ البتہ چینی خلائی حکام کا کہنا ہے کہ واضح نہیں ہو سکا کہ راکٹ کا ملبہ مالدیپ کے کسی جزیرے پر بھی گرا ہے یا نہیں۔
یادرہےکہ چینی راکٹ لانگ مارچ راکٹ فائیو بی کے ذریعے مین ماڈیول 29 اپریل کو لانچ کیا گیا تھا۔ اس قسم کےخلائی مشن میں عام طور پر راکٹ کے بوسٹر اسٹیج لانچنگ کے فوری بعد زمین پر واپس آ جاتے ہیں تاہم راکٹ فائیو بی کا 23 ٹن وزنی بوسٹر شروع میں گرنے کے بجائے مدار تک چلا گیااوروہاں سےکئی کلومیٹرفی گھنٹہ کی رفتارسےزمین کی طرف گررہاتھا۔
راکٹ کاملبہ سمندرکی بجائےانسانی آبادی پرگرنےسےبڑےنقصان کاخدشہ ظاہرکیاجارہاتھا۔ امریکی خلائی ادارےناساکےماہرین بھی اس راکٹ پرنظریں جمائےہوئےتھے۔ امریکاکی جانب سےیہ تک کہاگیاکہ ہم چاہیں توبہت کچھ کرسکتےہیں لیکن ہم کرینگےنہیں ۔۔