ویب ڈیسک ۔۔ مفرور شامی صدر بشار الاسد کا طیارہ، جو مبینہ طور پر روس کی طرف روانہ ہو رہا تھا، ریڈار سے غائب ہوگیا ہے، جس کے بعد ان کے حادثے میں ہلاک ہونے کے بارے میں متضاد اطلاعات سامنے آ رہی ہیں۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق، شام کے دارالحکومت دمشق میں باغیوں کے داخلے سے پہلے ہی بشار الاسد ایک طیارے میں نامعلوم مقام کی طرف روانہ ہوگئے تھے۔
عرب ٹی وی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں وزیراعظم محمد غازی الجلالی نے کہا کہ میرا بشار الاسد سے آخری رابطہ ہفتے کی رات ہوا تھا۔ اس دوران جب میں نے انہیں موجودہ صورتحال سے آگاہ کیا، تو ان کا کہنا تھا کہ اگلی صبح اس معاملے پر بات کریں گے۔
نیویارک ٹائمز کے مطابق، بشار الاسد 8 دسمبر کی صبح اپنے طیارے میں روانہ ہوئے، لیکن ان کی لوکیشن کے بارے میں کوئی معلومات حاصل نہیں ہو سکیں۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق، طیارے نے فضا میں ایک غیر متوقع یوٹرن لیا، اور اس کے بعد طیارہ ریڈار سے غائب ہوگیا۔ اس علاقے میں ایک دھماکے کی آواز بھی سنی گئی۔
غیر تصدیق شدہ سوشل میڈیا رپورٹس کے مطابق، بشار الاسد طیارہ حادثے میں مارے گئے ہیں۔