Home / آسٹریلیا:غیرملکی طلبہ کیلئےاہم سہولت کاخاتمہ

آسٹریلیا:غیرملکی طلبہ کیلئےاہم سہولت کاخاتمہ

Australian Covid visa for students

ویب ڈیسک ۔۔ آسٹریلیا میں بین الاقوامی طلبہ اب غیر معینہ مدت کےلئےکام کےاوقات سے لطف اندوزنہیں ہو سکیں گے کیونکہ حکام نے کوویڈ دور کا خصوصی ویزا ختم کرنے کا فیصلہ کرلیاہے۔

جس ویزا کے بارے میں ہم بات کر رہے ہیں اس نے 20,000 سے زیادہ بین الاقوامی طلبہ کو آسٹریلیا میں لامحدود وقت کے لیے کام کرنے کا فائدہ پہنچایا۔ وفاقی حکومت نے اب تصدیق کی ہے کہ یہ ویزا مستقبل میں دستیاب نہیں ہوگا۔

وزیرداخلہ کلیئراونیل اورامیگریشن کے وزیراینڈریو جائلز کے مطابق، کووڈویزا (سب کلاس 408) تمام نئے درخواست دہندگان کے لیے ہفتہ، 2 ستمبر سے دستیاب نہیں ہوگا۔

تاہم، جن کےپاس اب تک یہ ویزاموجودہےوہ اس ویزاکی ایکسپائری آنےتک، قانونی رہیں گے۔ وہ اسے مزید چھ ماہ کے لیے 405 ڈالرفیس اداکرکےبڑھا سکتے ہیں لیکن فروری 2024 سے تمام درخواست دہندگان کے لیےیہ ویزا بند کر دیا جائے گا۔

آسٹریلیا نے کوویڈ پابندیوں کی وجہ سے آسٹریلیا میں پھنسے ہوئے بین الاقوامی طلباء کی مدد کے لئے 2020 میں خصوصی ویزا کیٹیگری کومتعارف کرایاتھا۔ اس اقدام نے آسٹریلیا کو مزدوروں کی کمی کو پورا کرنے میں بھی مدد کی کیونکہ اس وقت سرحدیں بند تھیں۔

ایک بیان میں، وزیر اینڈریو جائلز نے کہا کہ وبائی امراض کے دوران پینڈیمک ویزا آسٹریلیا کے ویزا سسٹم کا ایک اہم حصہ تھا۔ اس دوران عارضی ویزوں پربہت سے لوگ آسٹریلیا کے لیے کافی مددگارثابت ہوئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ان لوگوں کو موقع فراہم کر رہی ہے جو وبائی امراض کا ویزا رکھتے ہیں کسی اور ویزا کے آپشن کو تلاش کریں، یا آسٹریلیا چھوڑدیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ جو لوگ دوسرے ویزا کے اہل نہیں ہیں انہیں ملک چھوڑنا پڑے گا۔

پینڈیمک ویزاکےخاتمےکےبعدآسٹریلوی حکومت نےبین الاقوامی طلباء کے کام کرنے کے اوقات کی ایک حد بھی دوبارہ متعارف کرادی ہے۔

یکم جولائی سے کام کے اوقات 48 گھنٹے فی پندرہ دن تک محدود کر دیے گئے ہیں۔ آسٹریلوی حکومت نے ورکنگ ہالیڈے ویزا رکھنے والوں کے لیے کام کی چھوٹ بھی ختم کر دی ہے۔

جائلز نے وضاحت کی کہ اس طرح کے اقدامات نیٹ اوورسیزمائیگریشن پردباؤ کو کم کرنے کی حکمت عملی کا حصہ تھے، جو کہ وبائی امراض کے بعد بڑھتا ہی جا رہا ہے۔

دوسری طرف، طلباء کے حامی وکلاء نے اس اقدام کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کام کےاوقات کرم کرنےسےطلبہ کیلئےاپنی تعلیمی اوردیگرضرورتوں کوپوراکرنامشکل ہوجائےگا۔

یہ بھی چیک کریں

Sarah Sharif murder case verdict

دس سالہ بچی کاقتل، والداورسوتیلی ماں مجرم

ویب ڈیسک ۔۔ لندن کی ایک عدالت نے 10 سالہ سارہ شریف کے قتل کے …