ویب ڈیسک ۔۔ لبنان میں پیجرزپھٹنےسے9 افراد جاں بحق جبکہ 2800سےزائدحزب اللہ کارکن زخمی ہوگئے ۔ زخمیوں میں ایرانی سفیربھی شامل ۔ حزب اللہ نےالزام عائدکیاہےکہ ان پیجرزکواسرائیل نےہیک کیااورپھرانہیں دھماکےسےپھاڑا۔
قارئین کوبتاتےچلیں کہ پیجرز90کی دہائی کےاوائل میں پروفیشنلزکےلئےرابطےکاکام کرتےتھے۔ ان پیجرزکےذریعےمختصرپیغامات موصول ہوتےتھےجس سےآپ اپنی کمپنی یادیگرلوگوں کےساتھ رابطےمیں رہتےتھے۔
ان پیجردھماکوں کےبعدلبنان کی حکومت نےملک بھرکےہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذکرکےلوگوں سےخون کےعطیات دینےکی اپیل کی ہے۔
فوری طوریہ بات وثوق سےنہیں کہی جاسکتی لیکن حزب اللہ نےان دھماکوں کاالزام اسرائیل پرعائدکیاہے۔ ان کامانناہےکہ اسرائیلی ایجنسیوں نےحزب اللہ رہنماوں کےزیراستعمال ان ڈیوائسزکوہیک کیااورپھرانہیں دھماکوں سےاڑادیا۔
پیجرزمیں دھماکےکیسےہوئے؟
اگرچہ ان دھماکوں کی درست وجہ تاحال ہمارےسامنےنہیں لیکن قیاس ہےکہ پیجرز کے اندر لیتھیم بیٹریوں کے زیادہ گرم ہونے کی وجہ سے یہ دھماکے ہوئے۔کچھ رپورٹس کےمطابق دھماکہ جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے بھی کیا جا سکتا ہے۔ حزب اللہ نےبھی ان دھماکوں کاالزام اسرائیل پرعائدکیاہے۔
امریکی محکمہ دفاع کاردعمل
امریکی محکمہ دفاع پینٹگان نےلبنان میں ہونےوالےپیجردھماکوں سےلاتعلقی کااظہارکیاہے ۔ ترجمان نےکہااگرچہ ہم اس بارےمیں کچھ نہیں جانتےلیکن صورتحال پرگہری نظررکھےہوئےہیں۔