ویب ڈیسک ۔۔ یہ کہاجائےتوغلط نہ ہوگاکہ منی بجٹ کااثرعام عوام اورمجموعی طورپرمعیشت پرپڑرہاہےکیونکہ ملک میں ضروری اورپرتعیش اشیاء کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں۔
ایکسپریس ٹریبیوں میں شائع ایک خبرکےمطابق کاروباری اداروں نے منی بجٹ میں کئےگئےٹیکسوں اورڈیوٹیوں میں اضافے کے اثرات کوخریداروں کےکندھوں پرڈال دیاہے۔
پاکستان کی معروف انڈس موٹرکمپنی یعنی ٹویوٹاکمپنی نےاپنی درآمد شدہ کاروں کی پوری رینج کی قیمتوں میں اضافہ کردیا ہے۔
منی بجٹ:سوزوکی نےگاڑیوں کی قیمتوں میں اضافہ کردیا
مارکیٹ ذرائع کے مطابق، کار ساز کمپنی ٹویوٹانے حالیہ منی بجٹ میں حکومت کی جانب سے فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (ایف ای ڈی) میں اضافے کے بعد نرخوں میں اضافہ کیا، جس کا مقصد درآمدی بل پردباؤ کو کم کرنا تھا۔
کمپنی نے ہائی ایس ،کوسٹر، کرولا کراس، پرائس، رش اور کیمری سمیت متعدد ماڈلز کے مکمل طورپرتعمیر شدہ یونٹس کی قیمتیں بڑھا دی ہیں۔
قیمتوں میں اضافے کے بعد، ہائی ایس کی مختلف قسمیں، جن کی قیمت پہلے 6-6.6 ملین کے درمیان تھی، اب 6.3-6.98 ملین روپے میں دستیاب ہیں۔
اسی طرح ہائی ایس ڈیلکس کے مختلف ماڈلز کی قیمت 6.9-11.1 ملین روپے سے بڑھا کر 7.3-11.8 ملین روپے کردی گئی ہے۔
فرم نے کوسٹر کی قیمت 810,000 روپے بڑھا کر 14.81 ملین روپے کر دی۔ اس سے قبل یہ گاڑی 13.99 ملین روپے میں دستیاب تھی۔
ٹویوٹا کرولا کراس، جسے پہلے 7.7-8.4 ملین روپے میں خریدا جا سکتا تھا، اب اس کی قیمت 9.25-10.1 ملین روپے کردی گئی ہے۔
پرائیس 1.8ایل کی قیمت 9.2 ملین سے بڑھ کر 11.1 ملین روپے ہو گئی، جو کہ 1.84 ملین روپے کااضافےہے۔
رش جی ایم ٹی 1.5 ایل اورجی اےٹی 1.5 ایل ماڈلز کی قیمتیں بالترتیب 6.2 ملین اور 6.4 ملین روپے تک پہنچ گئی ہیں، جو پہلے 5.6ملین اور5.8 ملین روپےمیں دستیاب تھیں۔
کیمری ویرینٹ کی قیمت 2.7 ملین روپے بڑھ کر 21.3 ملین ہو گئی ہے۔