ویب ڈیسک ۔۔ کہتےہیں پاکستان میں مہنگائی آئی ایم ایف کی شرائط ماننےکی وجہ سےہورہی ہےلیکن دوسری جانب آئی ایم ایف ہےکہ پاکستان میں بڑھتی ہوئی مہنگائی اورکرنٹ اکاؤنٹ خسارے پرتشویش کا اظہارکررہاہے۔
ایک بیان میں آئی ایم ایف کاکہناہےکہ پاکستان منظور شدہ ای ایف ایف پروگرام کے بعد، مضبوط بفرز کے ساتھ وبائی مرض کوروناکےدورمیں داخل ہوا۔ 2020 کے موسم گرما کے بعد سےکوروناکےغیرمعمولی جھٹکےکےباوجودکثیرالجہتی پالیسی کےباعث مضبوط معاشی بحالی نے زور پکڑا ہے۔
آئی ایم ایف کےمطابق 2021 میں بیرونی دباؤ بھی سامنے آنا شروع ہو گئے، جن میں کرنٹ اکاؤنٹ کا خسارہ بڑھنا اور شرح مبادلہ پرگراوٹ کا دباؤ شامل ہے جس نے گھریلواشیاکی قیمتوں کےدباؤ کوبھی تقویت دی۔
حکومت کے حالیہ اقدامات کو سراہتے ہوئے آئی ایم ایف کاکہناہےکہ حالیہ پالیسی ایڈجسٹمنٹ ان چیلنجز سے نمٹنے اور معاشی استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے موزوں ہے۔
آئی ایم ایف کےمطابق مالی سال 2022 میں معیشت کی بحالی جاری رہے گی، حقیقی جی ڈی پی کی شرح نمو 4 فیصد پر متوقع ہے، جبکہ اس سال افراط زرمیں بتدریج کمی آنے سے پہلے اس میں اضافہ متوقع ہے۔
اس کےساتھ ہی آئی ایم ایف اس بات کااقراربھی کرتاہے کہ پاکستان وبائی امراض کے ممکنہ بھڑک اٹھنے، سخت بین الاقوامی مالیاتی حالات، جغرافیائی سیاسی تناؤ میں اضافے کے ساتھ ساتھ اصلاحات پر عمل درآمد میں تاخیر کابھی شکارہے۔