اگرکوئی انسان آپکی جاسوسی کررہاہےتوممکن ہےآپ اسےدیکھ لیں اوربچنےکاکوئی راستہ بھی نکال لیں، لیکن اگروہی جاسوس کسی سافٹ وئیرکی صورت آپ کےموبائل فون میں گھس کربیٹھ جائےتوسوچیں آپ کتنےغیرمحفوظ ہیں ؟
دنیابھرکی نمایاں شخصیات پرنظررکھنےکیلئےاسرائیلی سافٹ وئیرپیگاسس کےسامنےآنےکےبعدکم ازکم ہمیں اس بات پرتویقین کرلیناچاہیےکہ ہماری زندگی جیسےجیسےڈیجیٹلائزہورہی ہےویسےویسےوہ غیرمحفوظ بھی ہورہی ہے۔ میں اورآپ نہیں تووہ لوگ جواہم ہیں یاکسی اہم کام سےجڑےہیں اپنی پرائیویسی کولیکرخاصےفکرمندہیں۔
اسی فکراورپریشانی کودورکرنےکیلئےسائبرسکیورٹی کےماہرین نےوہ طریقہ بتایاہےجس کےذریعےہم یہ معلوم کرسکتےہیں کہ آیاہمارےفون میں کوئی "گھس بیٹھیا”موجودہےیانہیں؟
سائبرسکیورٹی کےماہرڈیوڈبیلابان کہتےہیں معروف اینٹی وائرس پیگاسس کاپتالگانےکےاہل نہیں کیونکہ یہ بہت ہی خاموشی سےفون میں موجودآپریٹنگ سسٹم کوخراب کردیتاہے۔
صورتحال کومدنظررکھتےہوئےایمنسٹی انٹرنیشنل نےایک سافٹ وئیرتیارکیاہےجس کاکام فون میں پیگاسس کوتلاش کرناہے۔ اس سافٹ وئیرکانام موبائل ویری فیکیشن ٹول کٹ یاایم وی ٹی ہے۔ یہ سافٹ وئیراینڈرائیڈاورایپل آئی اوایس دونوں کیلئےدستیاب ہے۔
ایم وی ٹی فون کاڈیٹاکمپیوٹرمیں کاپی کرکےتمام اشیاکاتجزیہ کرتاہےاوریہ معلوم کرتاہےکہ آیاڈیوائس میں پیگاسس ہےیانہیں ؟
واشنگٹن پوسٹ میں شائع ایک رپورٹ کےمطابق اسرائیل کی نجی کمپنی این ایس اوکاتیارہ کردہ پروگرام پیگاسس اس قدرخطرناک ہےکہ دنیابھرمیں کسی بھی فون کوکسی کلک کےبغیرانفیکٹ کرسکتاہے۔
ایک امریکی خفیہ ایجنسی کےسابق سائبرسکیورٹی انجینئراورموجودہ ایری زونااسٹیٹ یونیورسٹی ڈائریکٹرآئی ٹی ٹموتھی سمرزکےمطابق پیگاسس ایک بہت ہی گنداپروگرام ہے۔ اس پروگرام کی ذریعےدنیاکی پوری آبادی کی جاسوسی کی جاسکتی ہے۔ سمرزکےمطابق ٹیکنالوجی میں بہتری لانااوراس کےذریعےڈیٹااکٹھاکرناکبھی کبھارناگزیربھی ہوتاہے،تاہم انسانیت ہمیں ہرگزاس بات کی اجازت نہیں دیتی کہ ہم جس کی زندگی میں چاہیں جھانکناشروع کردیں ۔