لاہور: (ویب ڈیسک) حکومت نےنیب کوٹیکس گزاروں کےڈیٹاتک رسائی دےدی ۔ صدرمملکت عارف علوی نےاس حوالےسےٹیکس قوانین ترمیمی آرڈیننس پردستخط کرکےایک طرح سےٹیکس دینےاورنہ دینےوالوں کیلئےخطرے کی گھنٹی بجادی ہے۔
نئےٹیکس قوانین کوپہلےسےزیادہ سخت بنادیاگیاہےاوران کےتحت ایف بی آرکویہ اختیاردےدیاگیاہےکہ وہ نان فائلرزکےموبائل فون اورسمزبندکرنےکےساتھ ساتھ پانی،بجلی اورگیس کنکشن کاٹ سکےگا۔
ایف بی آرٹائر1کےریٹیلرزکےبھی گیس اوربجلی کےکنکشن منقطع کرسکےگا۔
آرڈیننس کےتحت ٹیکس ریٹرن فائل نہ کرنےپرجرمانہ بڑھاکرایک ہزارروپےیومیہ کردیاگیاہے۔
آرڈیننس کےتحت نیب اورنادراکوبھی ٹیکس دہندگان کےڈیٹاتک رسائی دےدی گئی ہےاورناقدین کےخیال میں اس کےسیاسی اثرات بھی ہوسکتےہیں۔
نئےآرڈیننس کےتحت اب نیب 20سال پرانی اوربندفائلیں بھی کھول سکےگااوراس کےبھی سیاسی اثرات کاخدشہ ظاہرکیاجارہاہے۔
پروفیشنل شعبوں سےتعلق رکھنےوالےنان فائلرزکےبجلی کےبلوں میں 5سے35فیصدتک ایڈوانس انکم ٹیکس عائدہوگا۔
ماہانہ 10ہزارسے20ہزارروپےتک کےبل میں 10فیصدٹیکس ہوگا۔
آرڈیننس کےتحت ماہانہ 10سے20ہزارروپےتک کےبجلی کےبل میں 10فیصدٹیکس ہوگا۔
ماہانہ 20ہزارسے30ہزارروپےتک کےبل میں 15فیصدٹیکس لاگوہوگا۔
ماہانہ 30سے40ہزارروپےتک کےبل میں 20فیصدٹیکس عائدہوگا۔
ماہانہ 40سے50ہزارروپےتک کےبل میں 25فیصدایڈوانس ٹیکس ہوگا۔
ماہانہ 50سے75ہزارروپےتک کےبل میں 30فیصدٹیکس ہوگا۔
ماہانہ 75ہزارروپےسےزائدبل میں 35فیصدٹیکس ہوگا۔