ویب ڈیسک ۔۔ وفاقی حکومت شہبازکی پروازروکنےکیلئےسرگرم ۔۔ لاہورہائیکورٹ کےفیصلےکےخلاف آج سپریم کورٹ میں اپیل دائرکی جائےگی ۔
خبرکی تفصیل کچھ یوں ہےکہ وفاقی حکومت نےمسلم لیگ ن کےصدرشہباز شریف کا نام بلیک لسٹ سے نکالنے کے معاملے پرلاہور ہائیکورٹ کافیصلہ چیلنج کرنےکی مکمل تیاری کرلی ہےاورآج کسی وقت سپریم کورٹ میں ایک پٹیشن کےذریعےعدالت عالیہ لاہورکافیصلہ معطل کرنےکی استدعاکی جائےگی۔
پٹیشن میں بارہ قانونی سوالات اور حقائق بیان کرتے ہوئے لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل کرکےحکومتی اپیل منظورکرنےکی اجازت مانگی جائےگی۔
پٹیشن میں جوچندایک سوالات پوچھےگئےہیں وہ کچھ یوں ہیں کہ کیا معزز فاضل جج کسی متعلقہ محکمے کو نوٹس جاری کیے بغیر مدعا علیہ کے حق میں پاکستان سے باہر جانے کی اجازت دےسکتے ہیں؟
آیا کوئی فردجو اربوں روپے کی سرکاری رقم کے متعدد مقدمات میں کریمنل ٹرائل کا سامنا کر رہا ہو اور ضمانت پر ہو اسے ٹرائل کورٹس کو کسی پیشگی اجازت یا اطلاع دیے بغیر ملک چھوڑنے کی اجازت دی جاسکتی ہے؟
آیا ایک ایسا ملزم جس کی صحت کی بنیادوں پر ضمانت کی درخواست کچھ روز قبل ہی لاہور ہائی کورٹ کے فاضل ججوں کی جانب سے خارج کردی گئی ہو۔ کیا کسی مجاز میڈیکل بورڈ کی تصدیق کے بغیر اور ایک ملزم جوخود 16 نومبر 2019کومنظور کئے گئےحکم کے تناظرمیں ضامن ہوکیا اسے ملک چھوڑنے کی اجازت دی جاسکتی ہے ؟
ادھرشہبازشریف نےبھی حکومت کی جانب سےانہیں ملک سےباہرجانےسےروکنےکےخلاف لاہورہائیکورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائرکرنےکافیصلہ کیاہے۔ اس حوالےسےشہبازشریف کی اپنی لیگل ٹیم سےمشاورت مکمل ہوگئی ہےاوریہ حکومت کےخلاف یہ درخواست آج لاہورہائیکورٹ میں دائرکئےجانےکاامکان ہے۔